چنئی/6فروری(ایجسنی) ملک میں سابق اور موجودہ وزرائے اعلی کی فہرست دیکھیں تو تمل ناڈو کی نئی وزیر اعلی ششی کلا نٹراجن کی بات ہی کچھ مختلف ہے. جہاں کوئی دیگر وزیر اعلی پہلی بار وزیر اعلی بنا تو ذاتی ملکیت اتنی نہیں کی رئیس وزیر اعلی کا تمغہ دیا جائے. لیکن ششی کلا کو رئیس وزیر اعلی کہا جائے تو اس کے پیچھے مضبوط اعداد و شمار موجود ہیں.
1. ایک، دو اور کئی ٹرم وزیر اعلی رہنے کے بعد ذاتی ملکیت میں کئی گنا اضافہ ہو جائے عام بات ہے. لیکن سابق وزیر اعلی جللتا کی سیاسی اور ذاتی ورثے کی کمان سنبھالنے والی ششی کلا پہلی بار وزیر اعلی بن رہی ہیں. ملک کے باقی وزرائے اعلی کی پہلی اننگز کے مقابلے میں ششی کلا رئیس وزیر اعلی ہیں.
2. جے للتا پہلی بار 1991 میں وزیر اعلی بنیں اور ان کا پہلا دور شہ سرخیوں میں رہا
کیونکہ جے للتا کی جائیداد میں توقع سے زیادہ اضافہ ہو گیا. وزیر اعلی بننے سے ایک سال پہلے تک ذاتی ملکیت کا کوئی اعداد و شمار نہیں تھا. پہلی مدت میں براہ راست 68 کروڑ روپے کی ذاتی ملکیت کا فیصلہ جانا ایک غریب یا عام عورت سے امیر وزیر اعلی بننا مانا گیا. 2015 کے انتخابات میں جے للتا نے 113 کروڑ کی جائیداد قرار کی. اب اس جائیداد پر لگام ششی کلا کی ہے.
3. جے للتا کی چنئی کے پوش گارڈن واقع رہائش گاہ کی موجودہ قیمت 43.96 کروڑ روپے ہے. حلف نامہ کے مطابق یہ رہائش گاہ انہوں نے 1967 میں محض 1.32 لاکھ روپے میں خریدا تھا. اب جے للتا کی موت کے بعد ششی کلا نے اسے اپنا رہائش گاہ بنا لیا ہے.
4. الیکشن کمیشن کو 2015 میں دی گئی تفصیلات کے مطابق جے للتا کے پاس 9 دیسی اور غیر ملکی گاڑیوں کا قافلہ تھا جس کی ملی جلی لاگت 42.25 لاکھ روپے لگایا گیا تھا.